آیۃ القران

لِلَّـذِيْنَ اسْتَجَابُـوْا لِرَبِّـهِـمُ الْحُسْنٰى ۚ وَالَّـذِيْنَ لَمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَـهٝ لَوْ اَنَّ لَـهُـمْ مَّا فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا وَّمِثْلَـهٝ مَعَهٝ لَافْتَدَوْا بِهٖ ۚ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ سُوٓءُ الْحِسَابِ وَمَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَبِئْسَ الْمِهَادُ(۱۸)(سورۃ الرعد)
ترجمہ : بھلائی انہی لوگوں کے حصے میں ہے جنہوں نے اپنے رب کا کہنا مانا ہے اور جنہوں نے اس کا کہنا نہیں مانا، اگر ان کے پاس دنیا بھر کی ساری چیزیں بھی ہوں گی، بلکہ اتنی ہی اور بھی، تو وہ (قیامت کے دن) اپنی جان بچانے کے لیے وہ سب کچھ دینے کو تیار ہوجائیں گے۔ ان لوگوں کے حصے میں بری طرح کا حساب ہے، اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔(آسان ترجمۃ القران)

مسلمان نسل پرست ہوتے ہیں؟

مسلمان نسل پرست ہوتے ہیں؟

مشہور مناظر اسلام امام ابوبکر باقلانی ابوبکر باقلانی رحمة اللہ علیہ سے ایک عیسائی راہب نے ملاقات کی، دوران گفتگو عیسائی راہب نے کہا کہ تم مسلمان نسل پرست ہوتے ہو؟ امام ابوبکر باقلانی نے پوچھا: وہ کیسے؟ عیسائی راہب : تمہارے یہاں مسلمان مرد کسی عیسائی عورت یا یہودی - عورت سے نکاح کرنا چاہے تو وہ تو جائز ہے، لیکن اگر کوئی عیسائی یا یہودی مرد تمہاری مسلم عورتوں سے نکاح کرنا چاہے تو وہ جائز نہیں ہے۔ یہی تو تمہاری نسل پرستی ہے۔ امام ابو بکر باقلانی نے فرمایا : ہمارے یہاں یہودی عورت سے نکاح کرنا اس وجہ سے جائز ہے کہ ہم یہودیوں کے نبی حضرت موسیٰ علیہ السلام پر ایمان - رکھتے ہیں۔ اسی طرح ہمارے یہاں عیسائی عورت سے نکاح کرنا اس وجہ سے کا جائز ہے کہ ہم عیسائیوں کے نبی حضرت عیسی علیہ السلام پر بھی ایمان رکھتے۔ راہب صاحب ! تم لوگ بھی جب ہمارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آؤ گے تو تمہارے لیے بھی ہماری مسلمان عورتوں سے نکاح کرنا جائز ہو جائے گا۔ یہ سن کر راہب ہکا بکا رہ گیا۔ (کتاب : ماہنامہ دعوت دین کراچی اکتوبر۔ صفحہ : ۲۵۔ ناقل : اسلامک ٹیوب پرو ایپ) ♥️ 💐   📩 📤 *_ˡᶦᵏᵉ ᶠᵒˡˡᵒʷ ˢᵃᵛᵉ ˢʰᵃʳᵉ_*

Image 1

Naats