محقق مسئلہ

آیت سجدہ کا علم نہ ہو تب بھی سجدہ واجب ہے؟ آیت سجدہ کو سرًّا پڑھنا مستحسن ہے اس لئے تالی کو اس کا خیال رکھنا چاہئے لیکن اگر کسی نے جہراً پڑھ دیا اور دوسروں نے سن لیا تو سجدہ تلاوت واجب ہو جاتا ہے خواہ اس آیت کا آیت سجدہ ہونا سامع کو معلوم ہو یا نہ ہو چونکہ سجدہ تلاوت کے واجب ہونے کے اسباب تین ہیں: (۱) تلاوت (۲) سماع (۳) اقتداء۔ ان اسباب میں سے کوئی ایک سبب بھی اگر متحقق ہو گیا تو سجدہ تلاوت واجب ہو جائے گا۔ نیز سماع میں یہ بھی تعمیم ہے کہ خواہ سننے کا ارادہ ہو یا نہ ہو بہر صورت سجدہ تلاوت واجب ہوجاتا ہے(کتاب : حبیب الفتاویٰ/ج:۲/ص:۲۴۱)

چوہدری صاحب کا ایثار اور علماء دین سے محبت

چوہدری صاحب کا ایثار اور علماء دین سے محبت

۔۔۔۔ مدرسہ کے طالب علموں کے لئے ایک چوہدری سال بھر کی گندم مدرسہ کے لئے وقف کرتا تھا کسی شر پسند شخص نے مولانا صاحب کے بارے میں دشمنی اور نفرت کا اظہار ایسا کیا کہ پتہ معلوم کرتے کرتے چوہدری کے گھر پہنچ گیا اور کہنے لگا چوہدری صاحب مدرسے جا کر پتہ تو کریں کیا خیانتیں ہو رہی ہے طالب وعلموں کے نام پر آدھی گندم مدرسہ میں۔۔۔اور آدھی مولوی صاحب کے گھر ۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ چوہدری کی قبر پر رحمت کریں جہاں وہ گمنام مجاھد سو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔چوہدری اٹھا۔۔۔اس شر پسند شخص کو گلے لگایا اور شکریہ ادا کرکے کہنے لگا یار تو پہلے کیوں نہیں آیا۔۔یہ بات بتا کے تو نے میری مدد کر دی۔۔آج سے سال کی گندم مولانا کے گھر اور سال کی الگ گندم مدرسہ کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو آخری الفاظ چوہدری نے کہے سونے کے پانی کے ساتھ لکھنے والے ہیں کہنے لگا سن! طالب علموں کا کھانا بھی بڑی بات ہے مگر میرے لئے فخر کی بات یہ ہے وقت کا محدث میری گندم کو کھاتا ہے جس کا سارا دن قال اللہ اور قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے پڑھاتے گزر جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔جس کے ثواب میں مجھے کوئی شک نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ اکبر _____________________________________ منقول۔ انتخاب اِسلامک ٹیوب پرو ایپ

Image 1

Naats