وہ چاہتا تو سامنے پڑوسی کے پلاٹ تک بھی اپنی سیڑھی کھینچ سکتا تھا حالانکہ... پُورا پلاٹ بالکل خالی پڑا تھا پھر بھی اُس نے دل پر ”پتھر“ رکھ کر محض گلی کے نصف سے کُچھ زائد حصے پر ہی ”اکتفا“ کیا اور راہگیروں کے لیے آنے جانے کی تھوڑی بہت ”گنجائش“ بھی باقی چھوڑدی، بمشکل ایک بائک نکل جائے گی، ان شاء اللہ۔ آخر انسانیت بھی تو کوئی چیز ہوتی ھے نا...!! پوسٹ شیئر کردیں تاکہ ایسے ”نیک لوگوں“ کی حوصلہ افزائی ہو اور دوسروں کو بھی اس کارِ خیر کی ”ترغیب“ ملے۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ملا نصیر الدین کا مشوره

ملا نصیر الدین کا مشوره

ایک دن امیر تیمور لنگ در بار لگائے ہوا تھا۔ درباری مؤدبانہ طریق سے اپنی جگہوں پر کھڑے ہوئے تھے۔ تیمور نے خلفائے بغداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ” ان کے القاب بڑے پر شکوہ ہوتے ہیں۔ مثلاً مستقر بالله، واثق بالله، معتصم باللہ اور متوکل باللہ وغیرہ۔ میں چاہتا ہوں کہ میں بھی اس قسم کا کوئی لقب اختیار کروں ۔ درباریوں نے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق مختلف القابات تجویز کئے ..... جب ملا نصیر الدین کی باری آئی تو اس نے جان کی امان پاتے ہوئے عرض کیا: ” ناچیز کے خیال میں حضور کا لقب نعوذ باللہ بہت موزوں رہے گا۔“ ( بحوالہ ماہنامہ ”ہما“ نئی دہلی : جنوری ۱۹۹۵ء ص ۷۷ )