وہ چاہتا تو سامنے پڑوسی کے پلاٹ تک بھی اپنی سیڑھی کھینچ سکتا تھا حالانکہ... پُورا پلاٹ بالکل خالی پڑا تھا پھر بھی اُس نے دل پر ”پتھر“ رکھ کر محض گلی کے نصف سے کُچھ زائد حصے پر ہی ”اکتفا“ کیا اور راہگیروں کے لیے آنے جانے کی تھوڑی بہت ”گنجائش“ بھی باقی چھوڑدی، بمشکل ایک بائک نکل جائے گی، ان شاء اللہ۔ آخر انسانیت بھی تو کوئی چیز ہوتی ھے نا...!! پوسٹ شیئر کردیں تاکہ ایسے ”نیک لوگوں“ کی حوصلہ افزائی ہو اور دوسروں کو بھی اس کارِ خیر کی ”ترغیب“ ملے۔



