آئیے! جمعیت العلماء ہند کا دست و بازو بنیں — صرف ₹10 میں پرائمری ممبر بنیں جمعیت العلماء ہند ایک باوقار ملی، دینی اور سماجی تنظیم ہے جو برسوں سے مسلمانوں کے دینی تشخص، تعلیمی بیداری، سماجی فلاح، آئینی تحفظ اور اتحادِ ملت کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ الحمدللہ! ممبر سازی مہم 2025 کا آغاز ہو چکا ہے اور اس سال کی آخری تاریخ 31 جولائی مقرر کی گئی ہے۔ ہر مسلمان مرد و عورت سے درخواست ہے کہ آگے آئیں، صرف 10 روپئے دے کر پرائمری ممبر بنیں، اور ملت کی اس مضبوط آواز کا حصہ بنیں۔ ✅ آن لائن ممبرشپ کا عمل نہایت آسان ہے 📲 چند منٹ میں آپ موبائل سے ہی فارم بھر کر جمعیت کے ممبر بن سکتے ہیں۔ 🔗 آن لائن فارم کا لنک: Download the Jamiat Ulama-i-Hind Membership App! Use my referral code 91303 during signup to become a Member. Android User: Download the app here: -Play Store: https://play.google.com/store/apps/details?id=com.jamiat.org 📅 آخری تاریخ: 31 جولائی 💰 فیس: صرف ₹10 (پرائمری ممبرشپ) 🌟 یاد رکھیں! آپ کی 10 روپئے کی شرکت، ملت کے روشن مستقبل میں قیمتی سرمایہ ہے۔ "ایک فرد نہیں، ایک ملت بن کر اُبھریے

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

یہ کالا نشان کیوں ہے؟

یہ کالا نشان کیوں ہے؟

امام زین العابدین رحمہ اللہ الله کو اللہ تعالیٰ نے بہت خوبصورت جسم عطا کیا تھا۔ جب ان کی وفات ہوئی اور غسال ان کو نہلانے لگا تو اس نے دیکھا کہ ان کے کندھے کے اوپر ایک کالا نشان ہے۔ اس کو سمجھ نہ آسکی کہ یہ کالا نشان کیوں ہے؟ اہل خانہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے بھی کہا کہ ہمیں پتہ نہیں ہے۔ جب کچھ دن گزر گئے تو وہاں کے ضعفا اور معذوروں کے گھروں سے آواز آئی ، وہ کہاں گیا جو ہمیں پانی پلایا کرتا تھا ؟ پھر پتہ چلا کہ رات کے اندھیرے میں امام زین العابدین رحمہ اللہ پانی کی بھری ہوئی مشک اپنے کندھے کے اوپر لے کر ان کے گھروں میں پانی مہیا کیا کرتے تھے اور اس راز کو انہوں نے اس طرح چھپائے رکھا کہ زندگی بھر کسی کو پتہ بھی نہ چلنے دیا۔(البدایہ والنہایہ : ۱۳۳۹، حلیۃ الاولیاء : ۱۳۶۳) یہ ہے ایمانی زندگی کہ انسان دوسرے کی خدمت بھی کر رہا ہے ، ہمدردی بھی کر رہا ہے، مگر اس سے صرف (شکریہ) کا بھی طلب گار نہیں ہے۔ وہ انسانیت کی خدمت فقط اللہ رب العزت کی رضا کے لیے کر رہا ہے۔