السلام علیکم اسلامی تاریخ قسط نمبر 6 حضرت آدم علیہ السلام کا دنیا میں آنا حضرت آدم علیہ السلام جنت میں تنہا رہتے ہوئے بے چینی محسوس کرنے لگے ، تو تسلی کے لیے اللہ تعالٰی نے ان کی بائیں پسلی سے حضرت حوا علیہا السلام کو پیدا کیا اور دونوں کو حکم دیا کہ اس درخت کے علاوہ ، جنت کی تمام نعمتوں کا استعمال کرو ۔ شیطان نے وسوسہ ڈال کر بہکایا کہ اس درخت کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کا پھل کھانے کے بعد تم ہمیشہ جنت میں رہو گے ، چنانچہ شیطان کے دھوکے میں آکر انہوں نے اس درخت کا پھل کھا لیا ، اللہ تعالٰی نے اس غلطی کی وجہ سے جنت کا لباس اتار کر دونوں کو دنیا میں بھیج دیا ۔ حضرت آدم علیہ السلام اپنی غلطی پر بہت شرمندہ ہوئے اور ایک مدت تک توبہ و استغفار کرتے ہوئے اللہ کے سامنے روتے رہے ، پھر اللہ تعالٰی نے ان کی توبہ قبول فرمائ ۔ اس کے بعد دنیا میں حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام ہی سے نسل انسانی کا سلسلہ شروع ہوا ۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ایک دینار کا فریب

ایک دینار کا فریب

ایک بادشاہ نے اپنے وزیر سے کہا کہ ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ میرے پاس دنیا جہان کی ہر راحت کا سامان ہے لیکن پھر بھی دل خوش نہیں ، لیکن میرے خادم کے پاس کچھ نہیں ، نہ مال و دولت ، نہ محلات و آسائشات ۔ مگر ہر وقت خوش و خرم رہتا ہے ۔ وزیر نے کہا کہ اس پر 99 کا قاعدہ جاری فرمائیں ۔ کیا مطلب 99 کے قاعدے کا ؟ وزیر نے کہا کہ رات 99 دینار ایک تھیلی میں ڈال کر اس کے دروازے پہ لٹکا دیں لیکن اوپر لکھ دیں کہ یہ 100 دینار میری طرف سے تمہیں ہدیہ ہے ۔ دروازے پہ آواز لگا کر واپس آجائیں ۔ پھر دن بھر دیکھیے کہ کیا ہوتا ہے ۔ چنانچہ بادشاہ نے ایسا ہی کر لیا۔ خادم باہر نکلا، خوشی سے تھیلی اٹھائی اور جلدی جلدی گنے لگا، پتہ چلا ایک دینار کم ہے ، دوبارہ گنتی کی ، مگر پھر بھی 99 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اب دروازے کے آس پاس ڈھونڈ نے لگ گیا کہ شاید کہیں گر گیا ہو ، مگر کچھ نہ ملا، تھوڑی دیر بعد بیوی بچے بھی آگئے اور تلاش میں لگ گئے ، یوں پوری رات ایک دینار کی تلاش میں گزار دی صبح وہ کام پہ آیا لیکن چہرہ بجھا ہوا، پریشان ، نیند نہ ہونے کی وجہ سے طبیعت مضمحل اور بوجھل ، روایتی فرحت و انبساط غائب یہ دیکھ کر بادشاہ کو 99 کے قاعدے کا راز سمجھ آگیا ۔ وہ یہ کہ ہم اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ 99 نعمتوں کو بھول جاتے ہیں اور ایک مفقود نعمت کے حصول میں جٹ جاتے ہیں ، وہی ہر وقت ہماری سوچ و فکر کا محور اور اسی کیلئے تگ و دو اور محنت ، اس لیے بے شمار نعمتوں کے ہوتے بھی پریشان رہتے ہیں ، ہر حال میں اللہ کریم کا شکر ادا نہیں کرتے ، جو خوش رہنے کی شاہ کلید ہے۔ ___________📝📝📝___________ منقول۔ انتخاب : اِسلامک ٹیوب پرو ایپ۔