حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ اپنے پاس (درس کے وقت) تقریباً تین آدمیوں سے زیادہ نہ بیٹھنے دیتے تھے ، پس آپ نے ایک روز درس شروع کیا تو دیکھا کہ حلقہ بہت بڑا ہو گیا ، آپ یہ دیکھ کر گھبرا کر اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ ہم بے خبری میں پکڑ لیے گئے ، (مطلب یہ تھا کہ ہم گناہ کر رہے ہیں اور ہمیں پتہ بھی نہیں واللہ اگر امیر المومنین عمر بن الخطاب مجھ سا شخص کو اس عظیم الشان مجمع میں مسند درس پر بیٹھا ہوا دیکھتے تو فوراً اٹھا دیتے اور فرماتے کہ تجھ سا شخص اس کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ نیز ان کا قاعدہ تھا کہ جب احادیث لکھانے بیٹھتے تو مرعوب اور خائف ہوتے ۔ اور کوئی بدلی ان پر گزرتی تو خاموش ہو جاتے یہاں تک کہ وہ گذر جاتی، اور فرماتے کہ مجھے اندیشہ ہے اس میں پتھر ہوں جن کو وہ ہم پر برسائے ۔ ( احوال الصادقین : 28) __________📝📝📝__________ کتاب: ماہنامہ الابرار کراچی (جون) صفحہ نمبر: ۱۷ انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ ۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

تکبر کا انجام برا ہے

تکبر کا انجام برا ہے

یزید بن ملک اُموی خلیفہ گزرے ہیں، یہ نئے خلیفہ تھے، عمر بن عبدالعزیزؒ کے بعد آۓ تھے، ایک دن وہ کہنے لگے کہ کون کہتا ہے بادشاہوں کو خوشیاں نصیب نہیں ہوتی۔۔۔۔؟ میں آج کا دن خوشی کے ساتھ گزار کر دکھاٶں گا، اب میں دیکھتا ہوں کہ کون مجھے روکتا ہے۔۔۔۔۔؟ کہا: آج کل بغاوت ہورہی ہے، یہ ہورہا ہے، وہ ہورہا ہے تو مصیبت بنے گی، کہنے لگا: آج مجھے کوٸی ملکی خبر نہ سنائی جاۓ، چاہے بڑی سے بڑی بغاوت ہوجاۓ، میں کوئی خبر سننا نہیں چاپتا، آج کا دن خوشی کے ساتھ گزارنا چاہتا ہوں، اس کی ایک بڑی خوبصورت لونڈی تھی، جس کے حسن و جمال کا کوٸی مثل نہ تھا، جس کا نام حُبابہ تھا، بیویوں سے بھی زیادہ اس سے پیار کرتا تھا، اس کو لیکر محل میں داخل ہوگیا، پھل آگئے، مشروبات آگئے، چیزیں آگئیں، آج کا دن خوشی سے گزارنا چاہتے ہیں، آدھے سے بھی کم دن گزرا ہے، حبابہ کو گود میں لیے ہوۓ ہے، اس کے ساتھ ہنسی مذاق کررہا ہے، اور اپنے ہاتھ سے انگور توڑ توڑ کر اس کو کھلا رہا ہے، انگور کا ایک دانہ لیا اور اس کے منہ میں ڈال دیا، وہ کسی بات پر ہنس پڑی تو وہ انگور کا دانہ سیدھا اس کی سانس کی نالی میں جاکر اٹکا، اور ایک جھٹکے کے ساتھ اس کی جان نکل گٸی، جس دن کو وہ سب سے زیادہ خوشی کے ساتھ گزارنا چاہتا تھا، اس کی زندگی کا ایسا بد ترین دن بنا کہ دیوانہ ہوگیا، پاگل ہوگیا، تین دن تک اس کو دفن کرنے نہیں دیا، تو اس کا جسم گل سڑ گیا، زبردستی بنو امیہ کے سرداروں نے اس کی میت کو چھینا اور دفن کیا، اور دو ہفتے کے بعد یہ دیوانگی میں مرگیا۔ تکبر کا انجام ایسا ہی ہوتا ہے۔ (بکھرے موتی:٥۔٢٥٦، بحوالہ حیوٰة الحیوان) _____________📝📝_____________ منقول۔ انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ