اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎🥀 *And Engage Me In The Work About Which You Will Question Me Tomorrow, And Dedicate My Entire Life To The Purpose For Which You Created Me.* ❖═════ ✥.❖.✥ ═════❖ *और मुझे उस काम में मशगूल फरमा जिसके बारे में तू कल मुझसे सवाल करेगा,और मेरी तमाम जिंदगी उस काम में लगा दे जिसके लिए तूने मुझे पैदा फरमाया है।* ❖═════ ✥.❖.✥ ═════❖ *اور مجھے اس کام میں مشغول فرما جس کے بارے میں تو کل مجھ سے سوال کرے گا،اور میری تمام زندگی اس کام میں لگا دے جس کے لیے تو نے مجھے پیدا فرمایا ہے* ◆══◆══◆══◆══◆══◆ *Aur Mujhe Us Kaam Mein Mashghool Farma Jis Ke Baare Mein Tu Kal Mujh Se Sawal Karega, Aur Meri Tamaam Zindagi Us Kaam Mein Laga De Jis Ke Liye Tune Mujhe Paida Farmaya Hai.* ❖═════ ✥.❖.✥ ═════❖ `Israeel Fani Araria` ✍🏻 ✧═════•❁❀❁•═════✧ Daily Hijri Calendar Haasil Karne Ke Liye DM Karein 👇 `9084646374`

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ایک بزرگ کی لوگ ان کے منہ پر تعریف کر رہے تھے

ایک بزرگ کی لوگ ان کے منہ پر تعریف کر رہے تھے

مولانا فخر الحسن صاحب گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں مکہ معظمہ میں ایک بزرگ کی خدمت میں حاضر ہوا لوگ ان کے منہ پر ان کی تعریف کر رہے تھے اور وہ خوش ہو رہے تھے۔ میں نے اپنے دل میں کہا یہ کیسے بزرگ ہیں جو اپنی تعریف سے مزے لے رہے ہیں ان کو اس خطرہ کی اطلاع ہو گئی فوراً جواب دیا کہ میری تعریف تھوڑی ہی ہے۔ میرے محبوب کی تعریف ہے کیونکہ ہمارا کمال سب ادھر سے ہی ہے مصنوع کی تعریف حقیقت میں صانع کی تعریف ہے کہ اس نے کس خوبی سے اس چیز کو بنایا ہے اس لیے میں محبوب کی تعریف پر خوش ہو رہا ہوں وہ کہنے لگے کہ مجھے پھر خطرہ ہوا کہ جب یہی بات ہے تو میرا یہ خطرہ بھی محبوب ہی کی طرف سے تھا اس پر اتنی ناگواری کیوں ہوئی ان کو اس پر بھی اطلاع ہو گئی فرمایا محبوب کی طرف بری باتوں کی نسبت کرنا بے ادبی ہے اب تو میں بہت گھبرایا کہ یہاں دل کو سنبھال کر بیٹھنا چاہیے یہ تو ہر خطرے پر مطلع ہو جاتے ہیں۔ واقعی اہل اللہ کے پاس بیٹھ کر برے خیالات سے دل کی حفاظت کرنا چاہیے کیونکہ ان کو گاہے خطرات پر بھی اطلاع ہو جاتی ہے جس سے ان کو ایذا ہوتی ہے۔ پیش اہل دل نگهدارید دل تا نباشید از گمان بد خجل اہل دل کے رو برو دل کی نگہداشت کرو تا کہ بد گمانی سے شرمندہ نہ ہو۔ (خطبات حکیم الامت جلد ۲۲/ ص: ۳۷۵، ۳۷۶) __________📝📝__________ (کتاب : جواہر خطبات صفحہ نمبر : ۲۹۳ تالیف : استاذ القراء قاری ضیاء الرحمن صاحب انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ)