کچھ اسطرح سے میری زندگی کی گزر ہوئی ہمہ وقت تیری عبادتوں سے غافل رہی احکام الہٰی سے منھ پھیرے رہی سنت نبویﷺ کو پس پشت ڈالتی رہی میرے اندر کوئی بھی دین و اسلام کی نشانی نہ رہی قرآن کی تلاوت کی کبھی فکر نہ رہی دن ورات تیری نافرمانی میں ڈوبی رہی عقبیٰ کی کبھی فکر نہ رہی دنیا اور اسکی ہلاک کر دینے والی لزت کو اپنا سب کچھ سمجھتی رہی گناہوں پر گناہ کرتی رہی در بدر ٹھوکریں کھاتی ہی رہی پھر ایک دن تیرے کرم کی برسات ہوئی تونے مجھے اپنا بنایا تیری طرف میں پیش ہوئی اپنی ہر خطاء پر شرمسار ہوئی اپنے کیۓ پر پشیمان ہوئی خود کو تیرے سامنے جھکاتی ہی رہی اور پھر تونے مجھ ناکارہ پر رحم ہی رحم کیا میری ہر خطاء کو درگزر کیا میری ہر کوتاہی و لغزش کو معاف کیا میرے ہر فعل قبیح کو پوشیدہ رکھا میری ہر جائز خواہشات کو تکمیل کیا کچھ اسطرح سے تیری رحمتوں کی برسات ہوئی تو میرا ہوا اور میں تیری ہوئی اپنے کیۓ پہ نادم اور تیری عنایات پر شکر ادا کرتی ہی رہی ﺍﻟﻠﻬﻢ ﻟﻚ ﺍﻟﺤﻤﺪ ﺣﻤﺪﺍ ﺩﺍﺋﻤﺎ أستغفر الله الذي لا إله إلا هو الحي القیوم واتوب الیہ ✍🏻۔۔۔۔۔۔ بنت شمشیر 💦🤍

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ایک بزرگ کی لوگ ان کے منہ پر تعریف کر رہے تھے

ایک بزرگ کی لوگ ان کے منہ پر تعریف کر رہے تھے

مولانا فخر الحسن صاحب گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں مکہ معظمہ میں ایک بزرگ کی خدمت میں حاضر ہوا لوگ ان کے منہ پر ان کی تعریف کر رہے تھے اور وہ خوش ہو رہے تھے۔ میں نے اپنے دل میں کہا یہ کیسے بزرگ ہیں جو اپنی تعریف سے مزے لے رہے ہیں ان کو اس خطرہ کی اطلاع ہو گئی فوراً جواب دیا کہ میری تعریف تھوڑی ہی ہے۔ میرے محبوب کی تعریف ہے کیونکہ ہمارا کمال سب ادھر سے ہی ہے مصنوع کی تعریف حقیقت میں صانع کی تعریف ہے کہ اس نے کس خوبی سے اس چیز کو بنایا ہے اس لیے میں محبوب کی تعریف پر خوش ہو رہا ہوں وہ کہنے لگے کہ مجھے پھر خطرہ ہوا کہ جب یہی بات ہے تو میرا یہ خطرہ بھی محبوب ہی کی طرف سے تھا اس پر اتنی ناگواری کیوں ہوئی ان کو اس پر بھی اطلاع ہو گئی فرمایا محبوب کی طرف بری باتوں کی نسبت کرنا بے ادبی ہے اب تو میں بہت گھبرایا کہ یہاں دل کو سنبھال کر بیٹھنا چاہیے یہ تو ہر خطرے پر مطلع ہو جاتے ہیں۔ واقعی اہل اللہ کے پاس بیٹھ کر برے خیالات سے دل کی حفاظت کرنا چاہیے کیونکہ ان کو گاہے خطرات پر بھی اطلاع ہو جاتی ہے جس سے ان کو ایذا ہوتی ہے۔ پیش اہل دل نگهدارید دل تا نباشید از گمان بد خجل اہل دل کے رو برو دل کی نگہداشت کرو تا کہ بد گمانی سے شرمندہ نہ ہو۔ (خطبات حکیم الامت جلد ۲۲/ ص: ۳۷۵، ۳۷۶) __________📝📝__________ (کتاب : جواہر خطبات صفحہ نمبر : ۲۹۳ تالیف : استاذ القراء قاری ضیاء الرحمن صاحب انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ)