ملفوظ: بھولا ہونا کمال نہیں *ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ* *بھولا ہونا کمال نہیں* ارشاد فرمایا کہ خوب سمجھ لو کہ بزرگوں میں زیادہ کامل وہ ہے جس کی حالت نبی ﷺ کے زیادہ مشابہ ہو۔ سو کوئی نبی بھولا نہیں ہوا، جتنے نبی ہوئے ہیں سب نہایت ہوشیار اور بیدار مغز تھے۔ پس زیادہ کامل وہی ہوگا جو نہایت ہوشیار ہو، بھولا ہونا کوئی کمال نہیں، بھولا آدمی بھی سمجھے گا کسی کے مکر کو؟ جب انسان ہی کے مکر کو نہ سمجھے گا تو شیطان کے مکر کو کیا خاک سمجھے گا کیونکہ شیطان کا مکر تو انسان کے مکر سے زیادہ سخت ہے۔ یوں وظیفہ پڑھنا اور بات ہے، باقی تربیت جس کا نام ہے یہ بھولے شخص سے نہیں ہو سکتی۔ تربیت اور اصلاح دوسروں کی وہی کرسکتا ہے جو نہایت ہوشیار اور بیدار مغز ہو، لہٰذا بیعت بھی انتخاب کر کے ایسے ہی شخص سے کرنی چاہیے۔ (۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۲۲)

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

یہ کالا نشان کیوں ہے؟

یہ کالا نشان کیوں ہے؟

امام زین العابدین رحمہ اللہ الله کو اللہ تعالیٰ نے بہت خوبصورت جسم عطا کیا تھا۔ جب ان کی وفات ہوئی اور غسال ان کو نہلانے لگا تو اس نے دیکھا کہ ان کے کندھے کے اوپر ایک کالا نشان ہے۔ اس کو سمجھ نہ آسکی کہ یہ کالا نشان کیوں ہے؟ اہل خانہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے بھی کہا کہ ہمیں پتہ نہیں ہے۔ جب کچھ دن گزر گئے تو وہاں کے ضعفا اور معذوروں کے گھروں سے آواز آئی ، وہ کہاں گیا جو ہمیں پانی پلایا کرتا تھا ؟ پھر پتہ چلا کہ رات کے اندھیرے میں امام زین العابدین رحمہ اللہ پانی کی بھری ہوئی مشک اپنے کندھے کے اوپر لے کر ان کے گھروں میں پانی مہیا کیا کرتے تھے اور اس راز کو انہوں نے اس طرح چھپائے رکھا کہ زندگی بھر کسی کو پتہ بھی نہ چلنے دیا۔(البدایہ والنہایہ : ۱۳۳۹، حلیۃ الاولیاء : ۱۳۶۳) یہ ہے ایمانی زندگی کہ انسان دوسرے کی خدمت بھی کر رہا ہے ، ہمدردی بھی کر رہا ہے، مگر اس سے صرف (شکریہ) کا بھی طلب گار نہیں ہے۔ وہ انسانیت کی خدمت فقط اللہ رب العزت کی رضا کے لیے کر رہا ہے۔