ترجمہ و تفسیر قرآن

تفسیر لاہوری جلد ۳
تفسیر لاہوری جلد ۳
جواہر القران جلد ۱
جواہر القران جلد ۱
جواہر القران جلد ۲
جواہر القران جلد ۲
جواہر القران جلد ۳
جواہر القران جلد ۳
جواہر القران جلد ۴
جواہر القران جلد ۴
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الاول
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الاول
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثانی
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثانی
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثالث
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثالث
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الرابع
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الرابع
Image 1

ملا نصیر الدین کا مشوره

ملا نصیر الدین کا مشوره

ایک دن امیر تیمور لنگ در بار لگائے ہوا تھا۔ درباری مؤدبانہ طریق سے اپنی جگہوں پر کھڑے ہوئے تھے۔ تیمور نے خلفائے بغداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ” ان کے القاب بڑے پر شکوہ ہوتے ہیں۔ مثلاً مستقر بالله، واثق بالله، معتصم باللہ اور متوکل باللہ وغیرہ۔ میں چاہتا ہوں کہ میں بھی اس قسم کا کوئی لقب اختیار کروں ۔ درباریوں نے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق مختلف القابات تجویز کئے ..... جب ملا نصیر الدین کی باری آئی تو اس نے جان کی امان پاتے ہوئے عرض کیا: ” ناچیز کے خیال میں حضور کا لقب نعوذ باللہ بہت موزوں رہے گا۔“ ( بحوالہ ماہنامہ ”ہما“ نئی دہلی : جنوری ۱۹۹۵ء ص ۷۷ )

Whats New

Naats