عربی پنجم

الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الثالث
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الثالث
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الرابع
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الرابع
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الخامس
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الخامس
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء السادس
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء السادس
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء السابع
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء السابع
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الثامن
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الثامن
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء التاسع
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء التاسع
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء العاشر
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء العاشر
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الحادی عشر
الغایۃ في شرح الہدایہ الجزء الحادی عشر

یہ کالا نشان کیوں ہے؟

یہ کالا نشان کیوں ہے؟

امام زین العابدین رحمہ اللہ الله کو اللہ تعالیٰ نے بہت خوبصورت جسم عطا کیا تھا۔ جب ان کی وفات ہوئی اور غسال ان کو نہلانے لگا تو اس نے دیکھا کہ ان کے کندھے کے اوپر ایک کالا نشان ہے۔ اس کو سمجھ نہ آسکی کہ یہ کالا نشان کیوں ہے؟ اہل خانہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے بھی کہا کہ ہمیں پتہ نہیں ہے۔ جب کچھ دن گزر گئے تو وہاں کے ضعفا اور معذوروں کے گھروں سے آواز آئی ، وہ کہاں گیا جو ہمیں پانی پلایا کرتا تھا ؟ پھر پتہ چلا کہ رات کے اندھیرے میں امام زین العابدین رحمہ اللہ پانی کی بھری ہوئی مشک اپنے کندھے کے اوپر لے کر ان کے گھروں میں پانی مہیا کیا کرتے تھے اور اس راز کو انہوں نے اس طرح چھپائے رکھا کہ زندگی بھر کسی کو پتہ بھی نہ چلنے دیا۔(البدایہ والنہایہ : ۱۳۳۹، حلیۃ الاولیاء : ۱۳۶۳) یہ ہے ایمانی زندگی کہ انسان دوسرے کی خدمت بھی کر رہا ہے ، ہمدردی بھی کر رہا ہے، مگر اس سے صرف (شکریہ) کا بھی طلب گار نہیں ہے۔ وہ انسانیت کی خدمت فقط اللہ رب العزت کی رضا کے لیے کر رہا ہے۔

Image 1

Whats New

Naats