اسرائیل سے متعلق تین موقف

موجودہ دور میں اسرائیل سے متعلق تین موقف پائے جاتے ہیں : نمبر(۱) اسرائیل، امریکہ وغیرہ: ان کا موقف ہے کہ : بیت المقدس سمیت فلسطین کے جتنے حصے پر اسرائیل قابض ہے، وہ اسرائیل کا حصہ ہیں۔ جلا وطن کیے گئے فلسطینی جہاں کہیں جائیں، فلسطین میں اُن کی کوئی جگہ نہیں۔ بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت ہوگا۔ نمبر (۲) ترکی ، اردن ، مصر: وہ اسلامی ممالک، جنھوں نے اسرائیل کو تسلیم کر رکھا ہے، اُن کا موقف یہ ہے کہ: ۱۹۴۸ء میں اقوام متحدہ نے جو رقبہ اور حدود اسرائیل کے لیے طے کیا تھا، اسرائیل اُن کے اندر رہے، بیت المقدس اور باقی فلسطین کو آزاد کرے۔ وہ اسرائیل کا حصہ نہیں ہے۔ نمبر (۳) پاکستان اور سعودیہ عرب وغیرہ: وہ ممالک جنھوں نے اسرائیل کے ناجائز وجود کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کیا۔ ان کا موقف یہ ہے کہ : یہودی پورے فلسطین پر غاصبانہ قبضہ ختم کریں، اُن کے پاس یورپی ممالک کی شہریتیں موجود ہیں۔ وہ ۱۹۲۲ء میں اور اس کے بعد جہاں جہاں سے اُٹھ کر فلسطین آئے تھے، وہاں واپس جائیں۔ اور قضیہ فلسطین کا حل ۱۹۴۸ء کے بجائے ۱۹۱۷ء کی پوزیشن پر حل کیا جائے ۔ جب خلافت عثمانیہ کی عملداری تھی اور فلسطین کے اندر کسی یہودی کو مستقل رہنے کی اجازت نہیں تھی۔ (ماہنامہ صفدر اکتوبر/ ص: ۱۰)

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

چوہدری صاحب کا ایثار اور علماء دین سے محبت

چوہدری صاحب کا ایثار اور علماء دین سے محبت

۔۔۔۔ مدرسہ کے طالب علموں کے لئے ایک چوہدری سال بھر کی گندم مدرسہ کے لئے وقف کرتا تھا کسی شر پسند شخص نے مولانا صاحب کے بارے میں دشمنی اور نفرت کا اظہار ایسا کیا کہ پتہ معلوم کرتے کرتے چوہدری کے گھر پہنچ گیا اور کہنے لگا چوہدری صاحب مدرسے جا کر پتہ تو کریں کیا خیانتیں ہو رہی ہے طالب وعلموں کے نام پر آدھی گندم مدرسہ میں۔۔۔اور آدھی مولوی صاحب کے گھر ۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ چوہدری کی قبر پر رحمت کریں جہاں وہ گمنام مجاھد سو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔چوہدری اٹھا۔۔۔اس شر پسند شخص کو گلے لگایا اور شکریہ ادا کرکے کہنے لگا یار تو پہلے کیوں نہیں آیا۔۔یہ بات بتا کے تو نے میری مدد کر دی۔۔آج سے سال کی گندم مولانا کے گھر اور سال کی الگ گندم مدرسہ کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو آخری الفاظ چوہدری نے کہے سونے کے پانی کے ساتھ لکھنے والے ہیں کہنے لگا سن! طالب علموں کا کھانا بھی بڑی بات ہے مگر میرے لئے فخر کی بات یہ ہے وقت کا محدث میری گندم کو کھاتا ہے جس کا سارا دن قال اللہ اور قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے پڑھاتے گزر جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔جس کے ثواب میں مجھے کوئی شک نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ اکبر _____________________________________ منقول۔ انتخاب اِسلامک ٹیوب پرو ایپ