
5G سے انسانوں اور پرندوں کو خطرہ؟ جرمنی کی تحقیق نے دیا حتمی جواب
14 جون 2025، نئی دہلی 5G ٹیکنالوجی کے انسانی صحت اور پرندوں پر اثرات کے بارے میں افواہوں کو ختم کرنے کے لیے جرمنی کی کنسٹرکٹر یونیورسٹی نے اہم تحقیق کی ہے۔ اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ 5G کی لہریں انسانی جلد پر کوئی منفی اثر نہیں ڈالتیں۔ تحقیق کے نتائج PNAS Nexus میں شائع رپورٹ کے مطابق، سائنسدانوں نے انسانی جلد کی خلیوں (fibroblasts اور keratinocytes) کو 27 GHz اور 40.5 GHz کی ہائی انٹینسٹی 5G لہروں کے سامنے 48 گھنٹوں سے زائد رکھا۔ یہ 5G کی سب سے طاقتور فریکوئنسی ہیں۔ نتائج سے پتا چلا کہ نہ تو جین ایکسپریشن میں تبدیلی آئی اور نہ ہی ڈی این اے کے میتھائیلیشن پیٹرن میں کوئی فرق پڑا۔ یعنی، 5G لہریں انسانی جلد کے لیے محفوظ ہیں۔ فریکوئنسی کا اثر تحقیق کے مطابق، 3 GHz تک کی فریکوئنسی جلد میں 10 ملی میٹر تک گھس سکتی ہے، جبکہ 10 GHz یا اس سے زیادہ فریکوئنسی صرف 1 ملی میٹر تک ہی رسائی کرتی ہے۔ 27 سے 40.5 GHz کی فریکوئنسی کا اثر اس سے بھی کم ہے۔ ہائی انٹینسٹی ریڈیو فریکوئنسی سے جلد کو نقصان اس وقت ہوتا ہے جب وہ گرم ہو، لیکن 5G لہروں سے کوئی حرارتی اثر نہیں ہوتا۔ پرندوں اور کرونا سے تعلق؟ اس تحقیق نے 5G سے پرندوں کی ہلاکت یا کرونا وائرس سے کسی تعلق کی افواہوں کو بھی مسترد کردیا۔ فی الحال، یہ ٹیکنالوجی انسانوں اور پرندوں کے لیے محفوظ ہے، جب تک کہ کوئی نئی تحقیق اس کے برعکس نہ آئے۔ نتیجہ 5G سے متعلق خدشات بے بنیاد ثابت ہوئے ہیں۔ اب تیز رفتار انٹرنیٹ کا صحیح استمعال کرتے ہوئے لطف اٹھائے اور افواہوں سے دور رہیں۔