آپریشن سندھو: ایران سے ہندوستانیوں کی بحفاظت واپسی
مشن کی تفصیلات: ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگی کشیدگی نے خطے کو آگ و خون کے سمندر میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس نازک صورتحال میں ہندوستان نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ’’آپریشن سندھو‘‘ کا آغاز کیا۔ اس مشن کے تحت جمعہ کی رات 11:40 بجے ایران کے شہر مشہد سے ایک چارٹرڈ طیارہ، جو ایران کی ماہان ایئر سے کرائے پر لیا گیا تھا، دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔ اس پرواز میں وہ ہندوستانی طلبہ اور شہری سوار تھے جو جنگ کے سائے میں ایران میں پھنس گئے تھے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ مشہد سے تقریباً ایک ہزار شہریوں کو مرحلہ وار وطن واپس لایا جائے گا۔ ہفتہ کو دو مزید پروازیں اس مشن کو آگے بڑھائیں گی، جن میں سے دوسری پرواز صبح 10 بجے اشک آباد سے دہلی پہنچے گی، جبکہ تیسری پرواز شام تک وطن کی سرزمین پر قدم رکھے گی۔ ایران کا تعاون اور انسانی جذبہ: ایران میں ہندوستانی سفارتخانے کے نائب سربراہ محمد جواد حسینی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’’ہم ہندوستانیوں کو اپنے خاندان کی طرح عزیز رکھتے ہیں۔ ایران کا فضائی حدود جنگ کی وجہ سے بند ہے، مگر ہم نے ہندوستانی شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے اسے عارضی طور پر کھولنے کا انتظام کیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی پرواز جمعہ کی رات دہلی پہنچ چکی ہے، اور ہفتہ کو دو مزید پروازیں ہندوستان روانہ ہوں گی۔ یہ بیان ایران کے انسانی جذبے اور ہندوستان کے ساتھ دوستی کی ایک روشن مثال ہے۔ آپریشن سندھو: ہندوستان کی عظیم ذمہ داری: جب خطہ جنگ کی آگ میں جل رہا ہے، ہندوستان نے اپنے شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ’’آپریشن سندھو‘‘ کے ذریعے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ اس مشن کا مقصد نہ صرف طلبہ بلکہ دیگر پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں کو بحفاظت وطن واپس لانا ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا: ’’ہمارے ہر شہری کی جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ اس بحران کی گھڑی میں ہم ہر ممکن امداد فراہم کر رہے ہیں۔‘‘ ماخذ: آجتک: ہندوستان ٹائمز: انڈیا ٹوڈے: بی بی سی ہندی: ایکس پوسٹس: