*_ماں باپ کے جھگڑوں کا خاموش گواہ "بچپن"!!_* دروازے کی اوٹ میں کھڑی ایک معصوم سی بچی، ہاتھ میں کھلونا لیے، خاموش آنکھوں سے سب دیکھ رہی ہے۔۔۔ نہ وہ کچھ کہہ سکتی ہے، نہ سمجھا سکتی ہے۔۔۔ لیکن ہر چیخ، ہر الزام، ہر اونچی آواز اس کے دل میں ایک زخم چھوڑ جاتے ہیں۔ ماں باپ سمجھتے ہیں کہ وہ صرف ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں، مگر درحقیقت ان کی لڑائی کا سب سے بڑا نقصان بچہ اٹھاتا ہے۔ وہ ہر دن، ہر رات ٹوٹتا ہے… خاموشی سے، تنہائی میں۔ یہ بچپن جو ہنسی، محبت اور تحفظ مانگتا ہے، وہ گھر کی چار دیواری میں ڈر، چیخوں اور آنسوؤں میں قید ہو جاتا ہے۔ ماں باپ کے رشتے میں تلخی ہو تو بچہ نہ ماں کا ہو پاتا ہے، نہ باپ کا… بلکہ وہ صرف "دھوئیں" کا وہ سایہ بن جاتا ہے جو زندگی بھر اندھیرے میں سانس لیتا ہے!! *لہٰذا غور کریں کہ آپ اپنے بچوں کے لئے کیسے ہیں؟؟؟*

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

بعض صالحین کے حالات وفات :

بعض صالحین کے حالات وفات :

​-------- ❶. عظیم محدث اور استاذ التعبیر امام محمد بن سیرین ؒ پر وفات کے وقت گریہ طاری تھا اور فرمارہے تھے کہ "مجھے گذشتہ زندگی کی کوتاہیاں اور جنت میں جانے والے اعمال میں کمی اور جہنم سے بچانے والے اعمال کی قلت پر رونا آرہا ہے"ـ ( کتاب العاقبته / 69) ❷. مشہور فقیہ اور محدث ابرہیم نخعی ؒ وفات کے وقت روتے ہوئے فرما رہے تھے "میں اپنے رب کے قاصد کا منتظر ہوں پتہ نہیں وہ مجھے جنت کی خوشخبری سنائے گا یا جہنم کی؟ " ـ ❸. حضرت ابو عطیہ المذبوح موت کے وقت گھبرانے لگے لوگوں نے کہا کیا موت سے گھبراتے ہیں؟ فرمایا: میں کیوں نہ گھبراؤ یہ تو ایسا وقت ہے کہ مجھے پتہ نہیں کہ مجھے کہاں لے جایا جائے (جنت یا جہنم) ـ ❹. حضرت فضیل بن عیاض پر وفات کے وقت غشی طاری ہوئی پھر جب افاقہ ہوا تو فرمایا "ہائے افسوس! سفر دور کا ہے اور توشـہ بہت کم ہے"ـ ( کتاب العاقبته / 70)